دبئی ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنے کی ۱۰ تدابیر

یہ ایک ایسی چیز ہے جو دبئی میں موجود RTA Theory Test in Urduان مقامی اور غیر ملکی لوگوں کو الجھن میں ڈال دیتی ہے جو ڈارئیونگ لائسنس حاصل کرنا چاہتے ہیں؛ آپ دبئی ڈرائیونگ ٹیسٹ کیسے پاس کریں؟ جتنا سادہ یہ سوال معلوم ہوتا ہے، تو بلا مباحثہ غور کرنے کی  یہ ایک عام بات ہے کہ دبئی ڈرائیونگ ٹیسٹ دنیا کے سخت ترین ڈارئیونگ ٹیسٹوں میں سے ایک ہے۔ درحقیقیت، بہت سے لوگ دبئی ڈرائیونگ ٹیسٹ اتنی کوششوں اور ناکامیوں کے بعد جب یہ ٹیسٹ پاس کرتے ہیں تو یہ سوچتے ہیں کہ اس کے پیچھے کوئی سازش ہے۔

ان خوفناک کہانیوں کے باوجود ایسے لوگ بھی ہیں جو بغیر کسی مایوسی کے ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کر لیتے ہیں۔ جی ہاں، ایسا ممکن ہے لیکن صرف تب جب آپکو کو معلوم ہو کہ اس کے لئے کس چیز کا ہونا ضروری ہے۔

پریکٹس، پریکٹس، پریکٹس – دبئی روڈ ٹیسٹ کو ہرگز ہلکا نہ لیں! بالکل ایسی خاص صورتحالیں ہیں جہاں کچھ لوگ بناء کلاسیں لیے  براہ راست روڈ ٹیسٹ کے لئے بیٹھ سکتے ہیں لیکن اس بات کو مت بھولیے کہ دبئی ڈرائیونگ ٹیسٹ بالکل ایک الگ دنیا کا کھیل ہے۔ آپ اپنے ملک میں سالوں سے ڈارئیونگ کر رہے ہونگے لیکن اگر آپ خود کو دبئی کے روڈ کے اصول و ضوابط  سے واقف نہیں کرینگے تو ڈارئیونگ ٹیسٹ میں آپکی کامیابی کے امکانات کم ہیں۔ پریکٹس کلاس طویل اور تھکا دینے والی ہو سکتی ہیں لیکن آخر کار یہ کارامد ثابت ہوتی ہیں۔

خود اعتمادی پیدا کیجئے- دبئی روڈ ٹیسٹ ایگزیمنر آپکی خود اعتمادی کی کمی وجہ سے آپکو ٹیسٹ میں ناکام قرار دے سکتے ہیں۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ گھبرائے ہوئے ڈرائیور کئی احمقانہ غلطیاں کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ تیار نہیں ہیں تو ٹیسٹ میں تاخیر کر دینا بہتر ہے۔ تاہم، اگر آپ کافی عرصے سے پریکٹس کر رہے ہوں لیکن روڈ ٹیسٹ سے پہلے ابھی بھی گھبراہٹ محسوس کریں تو ایک گہری سانس لے کر خود کو سکون میں لانے کی کوشش کریں۔ خود کو یہ یاد دلائیں کہ یہ بس ایک سادہ سا ٹیسٹ ہے اور چند منٹ میں ختم ہو جائے گا۔ یاد رہے، اگر آپ خود اعتمادی کا اظہار کرینگے تو ایگزیمنرکا جھکاؤ آپکو پاس کرنے کے طرف ذیادہ ہو گا۔

معقول لباس پہنئے – یہ ایک عام سی بات دکھائی دیتی ہے لیکن  آپ کیسا  لباس پہنتے ہیں اس کا اثر ایگزیمنر پر ہو گا۔ اگر آپ معقول لباس پہنیں گے اور خود کو ہوشیار دکھانے کے لئے خود پر کام کریں گے تو ایگزیمنر آپ کو سنجیدگی سے لیگا۔  تاہم، دھوپ کے چشمے وغیرہ  پہننے کو رہنے دیں،  مزاحکہ خیز پہناوے سے  بہت ذیادہ متاثر کرنے کی کوشش نہ کریں۔

ایگزیمنر کی بات مانیے- اگر ایگزیمنر آپ کو کچھ کرنے کو کہے تو بحث یا مخالفت کی کوشش کے بغیر فوراً بات مانیے۔  اس سے ہٹ کر، آپ کو اپنے ذہن کا استعمال کرنا ہے کیونکہ ایسے اوقات ہونگے جہاں ایگزیمنر آپکی اپنی پرکھ کو  جانچنے کے ایجنڈے سے ہدایات دے گا۔ مثلاً،  ایگزیمنر آپکو ایک موڑ لینے کو اس وقت کہہ سکتا ہے جب واضح طور پر گاڑیاں آ رہی ہوں۔ بلاشبہ، اس صورتحال میں ، آپ کو روڈ کے صاف ہونے تک انتظار کرنا ہے۔

ابتدائی اقدامات کو ذہن میں رکھیے- آپ کے گاڑی کو سٹارٹ کرنے سے پہلے ہی ٹیسٹ کا آغاز ہو جاتا ہے ۔   جب آپ ڈرائیور کی سیٹ پر بیٹھ جاتے ہیں تو   ڈرائیور کی سیٹ اور  شیشوں کا ایڈجسٹ کیجئے۔ اس کے بعد، سیٹ بیلٹ پہنیں اور چیک کیجئے کہ دیگر مسافروں نے ایسا کیا ہے یا نہیں۔  اس وقت تک ڈرائیو نہ کر جب تک کہ مسافر اپنے سیٹ بیلٹ نہ پہن لیں۔ گاڑی کو سٹارٹ کرنے سے پہلے ہینڈ بریک اور گئیرکو درست پوزیشن میں ہونا چاہئے۔

رفتار کی حد میں رہتے ہوئے ڈرائیو کیجئے-  اس بات کی یقین دہانی کیجئے کہ روڈ پر آ جانے پر آپکو  رفتار کی حد کا علم ہو اور خود کو حیران ہونے سے بچائیے۔ اگر دماغ کی سنیں جو کہتا ہے کہ ہ بہت تیز نہ بہت دھیما، اور آ پ ٹھیک جائیں گے۔ روڈ پر آ کر آہستہ آہستہ رفتار کو بڑھانا مت بھولئے تاکہ آپ رفتار کی حد  کے مطابق چلیں۔

کنٹرول میں رہیے-  ایگزیمنر کیسے یہ چیک کریگا کہ آپ  قابو میں ہیں؟  سادہ سی بات ہے ، ایگزیمنر  یہ جانچے گا کہ آپ کیسے اپنی بریکس لگاتے ہیں اور کیسے سٹیرنگ وہیل کو پکڑتے ہیں۔  اگر آپ مسلسل سخت بریکس  لگائیں اور قریبی ٹریفک سائن یا دوسری گاڑی   دیکھنے پر  خطرے کی لائٹس آن کر دیں  تو  یہ اس بات کی علامت ہوگی کہ آپ خود اعتماد نہیں ہیں۔  کنٹرول رکھنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ   سکون  سے رفتار دھیمی کریں جب تک کہ آپ کسی رکاوٹ تک  نہ پہنچ جائیں۔  اسکے  علاوہ کیا؟  سٹیرنگ وہیل پر ۹ سے ۳ بجے کی گھڑی کی سوئیوں  کی تدبیر  استعمال کریں۔

رکنے کے اشارے پر تاخیر-  جہاں کہیں آپ ‘رکنے’ کا  اشارہ  یا لائن دیکھیں تو ‘رکنے’ کے اشارے یا  لائن پر کم سے کم ۳ سیکنڈ تک رکیے، بھلے ہی ٹریفک موجود نہ ہو۔  ۳ سیکنڈ سے کم وقت کو فیل تصور کیا جاتا ہے۔بلاشبہ، اگر ٹریفک ہو  تو آپ روڈ کے صاف ہونے کا انتظار کرتے ہوئے ۳ سیکنڈ سے ذیادہ  لے سکتے ہیں۔

جانیے کہ لین کو کیسے تبدیل کرنا ہے-  اس بات پر شرط ہے کہ ٹیسٹ اس وقت تک مکمل نہیں ہو گا جب تک کہ ایگزیمنر آپکو  لین تبدیل کرنے کو نہ کہے۔ آپ بناء کسی خرابی کے کیسے یہ کریں گے؟ پہلے، دونوں اطراف  اور رئیر(سامنے)   شیشے میں دیکھئے۔  بلائنڈ سپاٹس کو چیک کرنے کے لئے اپنی گردن کو تھوڑا بہت گھمانا مت بھولئے اور پھر  اشارہ لگائیے۔ جب تمام زاویوں پر سب صاف ہو،  رفتار کی حد میں  آگے بڑھتے ہوئے لین تبدیل کیجئے۔  لین تبدیل کرنے کے بعد اپنا اشارہ  بند کر دیں۔

پارکنگ  کی غلطیوں سے بچئے-  اکثر اوقات ایگزیمنر لوگوں کو  ایک طرف گاڑی پارک کرنے کو کہتا ہے۔  اس کی غلط تشریح کرتے ہوئے کسی بس سٹاپ  یا داخلے کے سامنے مت پارک کر دیں۔  ایک اور عام غلطی کو سامنے آئی ہے وہ یہ کہ  لوگ عام طورپر ٹیسٹ کے ختم ہو جانے پر  ایکسلیٹر کو نیوٹرل میں  کر دیتے ہیں ۔ ایسا کرنا  ازخود ناکامی کا باعث ہے۔

RTA Dubai Theory Test in Urdu

 
Facebook Comments